aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
علامہ اقبال
1877 - 1938 | لاہور , پاکستان
عظیم اردو شاعر، 'سارے جہاں سے اچھا...' اور 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق
- شعراکی فہرست
- سب سے زیادہ پڑھے گئے شاعر
- کلاسیکی شاعر
- نوجوان شاعر
- شاعروں کے آڈیو
ای-کتاب 1395
- ٹاپ ٢٠ شاعری 21
تصویری شاعری 22
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں
خرد مندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے, مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے, کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں, دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے, دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب, سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا, لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری.
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں
تو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں
تہذیب ایک طاقتور انسان کی فکر ہے۔
انسانوں سے ملنے والے صدمات کے علاوہ انسان کی یادداشت عام طور پر خراب ہوتی ہے۔
انصاف ایک بیکراں خزانہ ہے۔ لیکن ہمیں اسے رحم کے چور سے محفوظ رکھنا چاہیے۔
افراد اور قومیں ختم ہو جاتی ہیں۔ مگر ان کے بچے یعنی تصورات کبھی ختم نہیں ہوتے۔
یقین ایک بڑی طاقت ہے۔ جب میں دیکھتا ہوں کہ دوسرا بھی میرے افکار کا موید ہے، تو اس کی صداقت کے بارے میں میرا اعتماد بے انتہا بڑھ جاتا ہے۔
کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے
نہیں مقام کی خوگر طبیعت آزاد, انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے, لڑکياں پڑھ رہی ہیں انگریزی, فطرت مری مانند نسیم سحری ہے, ترے سینے میں دم ہے دل نہیں ہے, خودی کی خلوتوں میں گم رہا میں, جوانوں کو مری آہ سحر دے, مکانی ہوں کہ آزاد مکاں ہوں, ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے, اقبال کی داڑھی اور مولانا کا ہاتھ, اے چودھری صاحب آج آپ ننگے ہی چلے آئے, اقبال ہمیشہ دیر ہی سے آتا ہے, حماقت کا اعتراف, موٹر میں کتے.
1985 کا اقبالیاتی ادب ایک جائزہ
1986 کا اقبالیاتی ادب ایک جائزہ
اے کریٹیکل ایکسپوزیشن آف اقبال پھیلاسپھی
اے میسج فروم دی ایسٹ
پیام مشرق کا انگلش ترجمہ
اے نیو ایپروچ ٹو اقبال
اے وائس فرام دی ایسٹ
دی پوئٹری آف اقبال
آئینہ خانہ اقبال
آئینہ اقبال
تضمینات بر کلام اقبال
آئینہ اقبالیات
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی
نہیں تیرا نشیمن قصر_سلطانی کے گنبد پر تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
وجود_زن سے ہے تصویر_کائنات میں رنگ اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز_دروں
قوم نے پیغام_گوتم کی ذرا پروا نہ کی قدر پہچانی نہ اپنے گوہر_یک_دانہ کی آہ بد_قسمت رہے آواز_حق سے بے_خبر غافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر آشکار اس نے کیا جو زندگی کا راز تھا ہند کو لیکن خیالی فلسفہ پر ناز تھا شمع_حق سے جو منور ہو یہ وہ محفل نہ تھی بارش_رحمت ہوئی لیکن زمیں قابل نہ تھی آہ شودر کے لیے ہندوستاں غم_خانہ ہے درد_انسانی سے اس بستی کا دل بیگانہ ہے برہمن سرشار ہے اب تک مئے_پندار میں شمع_گوتم جل رہی ہے محفل_اغیار میں بتکدہ پھر بعد مدت کے مگر روشن ہوا نور_ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہوا پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے ہند کو اک مرد_کامل نے جگایا خواب سے
ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کو آپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں
دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو آزاد فکر سے ہوں عزلت میں دن گزاروں دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں_نما ہو ہو ہاتھ کا سرہانا سبزے کا ہو بچھونا شرمائے جس سے جلوت خلوت میں وہ ادا ہو مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو ہو دل_فریب ایسا کوہسار کا نظارہ پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو مہندی لگائے سورج جب شام کی دلہن کو سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو پچھلے پہر کی کوئل وہ صبح کی موذن میں اس کا ہم_نوا ہوں وہ میری ہم_نوا ہو کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر_نما ہو پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے رونا مرا وضو ہو نالہ مری دعا ہو اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے بے_ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا ہندی ہیں ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا
تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ وہ ادب_گہ_محبت وہ نگہ کا تازیانہ یہ بتان_عصر_حاضر کہ بنے ہیں مدرسے میں نہ ادائے_کافرانہ نہ تراش_آزرانہ نہیں اس کھلی فضا میں کوئی گوشۂ_فراغت یہ جہاں عجب جہاں ہے نہ قفس نہ آشیانہ رگ_تاک منتظر ہے تری بارش_کرم کی کہ عجم کے مے_کدوں میں نہ رہی مے_مغانہ مرے ہم_صفیر اسے بھی اثر_بہار سمجھے انہیں کیا خبر کہ کیا ہے یہ نوائے_عاشقانہ مرے خاک و خوں سے تو نے یہ جہاں کیا ہے پیدا صلۂ_شہید کیا ہے تب_و_تاب_جاودانہ تری بندہ_پروری سے مرے دن گزر رہے ہیں نہ گلہ ہے دوستوں کا نہ شکایت_زمانہ
نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے یہ عقل و دل ہیں شرر شعلۂ_محبت کے وہ خار_و_خس کے لیے ہے یہ نیستاں کے لیے مقام_پرورش_آہ_و_نالہ ہے یہ چمن نہ سیر_گل کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے رہے_گا راوی و نیل و فرات میں کب تک ترا سفینہ کہ ہے بحر_بیکراں کے لیے نشان_راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کو ترس گئے ہیں کسی مرد_راہ_داں کے لیے نگہ بلند سخن دل_نواز جاں پرسوز یہی ہے رخت_سفر میر_کارواں کے لیے ذرا سی بات تھی اندیشۂ_عجم نے اسے بڑھا دیا ہے فقط زیب_داستاں کے لیے مرے گلو میں ہے اک نغمہ جبرائیل_آشوب سنبھال کر جسے رکھا ہے لا_مکاں کے لیے
ویڈیو کا زمرہ
اپنی جولاں_گاہ زیر_آسماں سمجھا تھا میں
اگر کج_رو ہیں انجم آسماں تیرا ہے یا میرا, پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے.
join rekhta family!
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Rekhta Foundation
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Rekhta Dictionary
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
Rekhta Learning
The best way to learn Urdu online
Rekhta Books
Best of Urdu & Hindi Books
IQBAL Poetry: Allama IQBAL Poetry in Urdu 2 lines for Students
Discover the timeless wisdom of Allama IQBAL Poetry in Urdu 2 lines for Students. Empower and inspire students with the profound verses of a legendary poet.
Table of Contents
Allama iqbal poetry in urdu about education.
Allama Iqbal, a poet, from Asia, composed poems in Urdu. Allama Sahb held an appreciation for education. Recognized its significant role in the lives of diverse individuals. Allama Iqbal’s works emphasized the transformative power of education.
Allama Iqbal poetry on education in Urdu
One of his known poems is “Lab Pe Aati Hai Dua Ban Ke Tamanna Meri” which reflects a child’s prayer for knowledge and understanding. The child aspires to learn and acquire wisdom embodying Allama Iqbal’s vision of opportunities, for all children. Read: IQBAL Day Poetry
In his poem “Tulu e Islam (The Rise of Islam) ” Allama Iqbal highlights the value of education within a context. He firmly believes that through education the Islamic world can attain strength and prosperity. He encourages individuals to pursue knowledge and wisdom.
Allama Iqbal poetry in Urdu 2 lines for students
Allama Iqbal poetry for students two lines
Allama iqbal poetry in urdu for students 2 lines, allama iqbal poetry in urdu for students 2 lines.
The poetry of Allama Iqbal is like a teacher’s instruction. Allama Sahb encourages everyone to work hard in class and utilize their education to the fullest. Allama Iqbal poetry in Urdu about education works as a reminder that knowledge is a priceless and most important asset for us. education and study enable humans to fulfill their potential and improve the world of humans. In order to build a better future for ourselves and our communities let’s keep Allama Iqbal’s advice in mind and continue to put in a lot of effort in our academic endeavors.
ایشیا کے شاعر علامہ اقبال نے اردو میں نظمیں لکھیں۔ علامہ صاحب نے تعلیم کی تعریف کی۔ متنوع افراد کی زندگیوں میں اس کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ علامہ اقبال کے کاموں نے تعلیم کی تبدیلی کی طاقت پر زور دیا۔
ان کی معروف نظموں میں سے ایک “لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری” ہے جو علم اور سمجھ کے لیے بچے کی دعا کی عکاسی کرتی ہے۔ بچہ سیکھنے اور حکمت حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے جو علامہ اقبال کے تمام بچوں کے لیے مواقع کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔
اقبال شاعری
علامہ اقبال نے اپنی نظم “تولو اسلام (اسلام کا عروج)” میں ایک سیاق و سباق میں تعلیم کی قدر کو اجاگر کیا ہے۔ ان کا پختہ یقین ہے کہ تعلیم کے ذریعے عالم اسلام مضبوطی اور خوشحالی حاصل کر سکتا ہے۔ وہ لوگوں کو علم اور حکمت کے حصول کی ترغیب دیتا ہے۔
علامہ اقبال کی شاعری ایک استاد کی نصیحت کی مانند ہے۔ علامہ صاحب ہر ایک کو کلاس میں محنت کرنے اور اپنی تعلیم کا بھرپور استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ تعلیم کے بارے میں علامہ اقبال کی شاعری ایک یاد دہانی کا کام کرتی ہے کہ علم ہمارے لیے ایک انمول اور اہم ترین اثاثہ ہے۔ تعلیم اور مطالعہ انسانوں کو اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے اور انسانوں کی دنیا کو بہتر بنانے کے قابل بناتا ہے۔
اپنے اور اپنی برادریوں کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے آئیے علامہ اقبال کی نصیحت کو ذہن میں رکھیں اور اپنی علمی کوششوں میں بھرپور کوششیں جاری رکھیں۔
Allama Iqbal poetry WhatsApp group link
Here we are creating our Group on WhatsApp where we share the best poetry about Allama Iqbal poetry in Urdu for students and also another type of IQBAL Poetry for reading and sharing easily with one click Click on link to join us on WhatsApp https://chat.whatsapp.com/Fh8UltoA11fA5n323uI1zQ
Allama Iqbal, also known as the poet of the East, was a renowned philosopher, poet, and scholar. Born in Sialkot, British India, in 1877, he played a pivotal role in inspiring the Pakistan Movement through his poetry and philosophy. His work emphasized self-realization, spiritual awakening, and the revival of Islamic values.
The Essence of Allama Iqbal’s Poetry in Urdu for Students
- “Khudi Ko Kar Buland Itna” (خودی کو کر بلند اتنا) Translated as “Elevate Yourself to Such Heights,” this verse encourages students to cultivate self-confidence and self-belief. It reminds them that they have the power to shape their destinies through determination and resilience.
- “Sitaron Se Aage Jahan Aur Bhi Hain” (ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں) This line, which means “Beyond the Stars, There Are Other Worlds,” sparks students’ imagination and urges them to explore the vastness of knowledge and opportunities beyond their current horizons.
- “Khuda Se Maango Tum Khud Ko Pehchano” (خُدا سے مانگو تم، خود کو پہچانو) Translated as “Ask from God, Know Yourself,” this verse emphasizes self-discovery and spiritual enlightenment. It encourages students to seek divine guidance and, in the process, discover their true selves.
- “Nations Are Born in the Hearts of Poets” (قومیں شاعروں کے دلوں میں پیدا ہوتی ہیں) Allama Iqbal believed that poets had the power to ignite the spirit of a nation. This line inspires students to use their creative expressions to bring positive change to society.
Allama Iqbal poetry in Urdu on education
Allama iqbal poetry books.
- “Bang-e-Dra” (The Call of the Marching Bell) – A collection of his early Urdu poetry.
- “Asrar-e-Khudi” (Secrets of the Self) – An exploration of self-realization and individuality.
- “Payam-e-Mashriq” (Message of the East) – A poetic work that reflects his thoughts on the East’s spiritual potential.
- “Zarb-i Kalim” (The Reed-Brake’s Attack) – A Persian poetry book addressing contemporary political and social issues.
- “Bal-e-Jibril” (Gabriel’s Wing) – A Persian poetry book emphasizing the importance of self-awareness and spiritual awakening.
Similar Posts
IQBAL Day Poetry: 9 November Iqbal Day Poetry in Urdu 2023
Discover the beauty of IQBAL Day Poetry in Urdu, celebrating Allama Iqbal Day on 9th…
120 Allama Iqbal Poetry in Urdu Text with images
We’re going to delve into the mesmerizing world of Allama Iqbal poetry in Urdu text…
Leave a Reply Cancel reply
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
10 Best Allama Iqbal Poems in Urdu For Kids and Students
Read best collection of Allama Iqbal Poems which is selected from Iqbal Poetry Books. Bache ki dua, Hamdardi, Sare jahan se acha ye hindostan hamara, Tere ishaq ki inteha chahta hon, Nigahe fakar mein shane sikandri kia ha, Sitaron se aage jahan aur bhi hain, Aik Makra Aur Makhi, Maan Ka Khawab, Asrar-e-Paida, Aik Pahar Aur Gulehri
Hamdardi (Makhooz Az William Cowper) Bachon Ke Liye
Tehni Pe Kisi Shajar Ki Tanha Bulbul Tha Koi Udas Baitha
Kehta Tha Ke Raat Ser Pe Aayi Urne Chugne Mein Din Guzra
Pohenchun Kis Tarah Aashiyan Tak Her Cheez Pe Cha Gya Andhera
Sun Kar Bulbul Ki Aah-O-Zari Jugnu Koi Pas Hi Se Bola
Hazir Hun Madad Ko Jaan O Dil Se Keera Hun Agarche Mein Zara Sa
Kya Gham Hai Jo Raat Hai Andheri Main Rah Mein Roshani Karon Ga
Allah Ne Di Hai Mujh Ko Mishal Chamka Ke Mujhay Diya Banaya
Hain Log Wohi Jahan Mein Ache Aate Hain Jo Kaam Dusron Ke
………………
Sitaron se aage jahan aur bhi hain abhi ishq ke imtihan aur bhi hain
tahi zindagi se nahin ye fazaen yahan saikDon karwan aur bhi hain
qanaat na kar aalam-e-rang-o-bu par chaman aur bhi aashiyan aur bhi hain
agar kho gaya ek nasheman to kya gham maqamat-e-ah-o-fughan aur bhi hain
tu shahin hai parwaz hai kaam tera tere samne aasman aur bhi hain
isi roz o shab mein ulajh kar na rah ja ki tere zaman o makan aur bhi hain
gae din ki tanha tha main an
Lab pe aati hai dua ban ke tamanna meri
Lab pe aati hai dua ban ke tamanna meri zindagi shama ki surat ho KHudaya meri!
dur duniya ka mere dam se andhera ho jae! har jagah mere chamakne se ujala ho jae!
ho mere dam se yunhi mere watan ki zinat jis tarah phul se hoti hai chaman ki zinat
zindagi ho meri parwane ki surat ya-rab ilm ki shama se ho mujh ko mohabbat ya-rab
ho mera kaam gharibon ki himayat karna dard-mandon se zaifon se mohabbat karna
mere allah! burai se bachana mujh ko nek jo rah ho us rah pe chalana mujh ko
lab pe aati hai dua ban ke tamanna meri zindagi shama ki surat ho KHudaya meri!
Tere ishq ki intiha chahta hun
Tere ishq ki intiha chahta hun meri sadgi dekh kya chahta hun
sitam ho ki ho wada-e-be-hijabi koi baat sabr-azma chahta hun
ye jannat mubarak rahe zahidon ko ki main aap ka samna chahta hun
zara sa to dil hun magar shoKH itna wahi lan-tarani suna chahta hun
koi dam ka mehman hun ai ahl-e-mahfil charagh-e-sahar hun bujha chahta hun
bhari bazm mein raaz ki baat kah di baDa be-adab hun saza chahta hun
Tarana-e-Hindi
Sare jahan se achchha hindostan hamara hum bulbulen hain is ki ye gulsitan hamara
ghurbat mein hon agar hum rahta hai dil watan mein samjho wahin hamein bhi dil ho jahan hamara
parbat wo sab se uncha ham-saya aasman ka wo santari hamara wo pasban hamara
godi mein khelti hain is ki hazaron nadiyan gulshan hai jin ke dam se rashk-e-jinan hamara
ai aab-rud-e-ganga wo din hai yaad tujh ko utra tere kinare jab karwan hamara
mazhab nahin sikhata aapas mein bair rakhna hindi hain hum watan hai hindostan hamara
yunan o misr o ruma sab miT gae jahan se ab tak magar hai baqi nam-o-nishan hamara
kuchh baat hai ki hasti miTti nahin hamari sadiyon raha hai dushman daur-e-zaman hamara
‘iqbaal’ koi mahram apna nahin jahan mein malum kya kisi ko dard-e-nihan hamara.
Nigah-e-Faqr Mein Shan-e-Sikandari Kya Hai Kharaj Ki Jo Gada Ho, Woh Qaisri Kya Hai!
Buton Se Tujh Ko Umeedain, Khuda Se Naumeedi Mujhe Bata To Sahi Aur Kafiri Kya Hai.
Falak Ne Un Ko Atta Ki Hai Khawajgi Ke Jinhain Khabar Nahin Rawish-e-Banda Parwari Kya Hai
Faqt Nigah Se Hota Hai Faisla Dil Ka Na Ho Nigah Mein Shaukhi To Dilbari Kya Hai
Issi Khata Se Itaab-e-Mulook Hai Mujh Par Ke Janta Hun Maal-e-Sikandari Kya Hai.
Kise Nahin Hai Tamana-e-Sarwari, Lekin Khudi Ki Mout Ho Jis Mein Woh Sarwari Kya Hai!
Khush Aa Gyi Hai Jahan Ko Qalandari Meri Wagarna Shair Mera Kya Hai, Shayari Kya Hai!
Ek Din Kisi Makhi Se Ye Kehne Laga Makra Iss Rah Se Hota Hai Guzar Roz Tumhara
Lekin Meri Kutiya Ki Na Jagi Kabhi Kismat Bhoole Se Kabhi Tum Ne Yahan Paun Na Rakha
Ghairon Se Na Miliye To Koi Baat Nahin Hai Apno Se Magar Chahiye Yun Khinch Ke Na Rehna
Aao Jo Mere Ghar Mein To Izzat Hai Ye Meri Woh Samne Seerhi Hai Jo Manzoor Ho Ana
Makhi Ne Suni Baat Jo Makre Ki To Boli Hazrat! Kisi Nadan Ko Dijiye Ga Ye Dhoka
Iss Jaal Mein Makhi Kabhi Aane Ki Nahin Hai Jo Aap Ki Seerhi Pe Charha, Phir Nahin Utra
Makre Ne Kaha Wah! Farebi Mujhay Samjhe Tum Sa Koi Nadan Zamane Mein Na Ho Ga
Manzoor Tumhari Mujhe Khatir Thi Wagarna Kuch Faida Apna To Mera Iss Mein Nahin Tha
Urti Huwi Ayi Ho Khuda Jane Kahan Se Thehro Jo Mere Ghar Mein To Hai Iss Mein Bura Kya!
Iss Ghar Mein Khai Tum Ko Dikhane Ki Hain Cheezain Bahir Se Nazar Ata Hai Chotti Si Ye Kutiya
Latke Huay Darwazon Pe Bareek Hain Parde Diwaron Ko Aaeyno Se Hai Mein Ne Sajaya
Mehmanon Ke Aaram Ko Hazir Hain Bichone Her Shaks Ko Saman Ye Mayaser Nahin Hota
Makhi Ne Kaha Khair, Ye Sub Theek Hai Lekin Mein Aap Ke Ghar Aaun, Ye Umeed Na Rakhna
In Naram Bichonon Se Khuda Mujh Ko Bachaye So Jaye Koi In Pe To Phir Uth Nahin Sakta
Makre Ne Kaha Dil Mein, Suni Baat Jo Uss Ki Phansun Issay Kis Tarha Ye Kambakhat Hai Dana
So Kaam Khushamad Se Nikalte Hain Jahan Mein Dekho Jise Duniya Mein Khushamad Ka Hai Banda
Ye Soch Ke Makhi Se Kaha Uss Ne Bari Bee ! Allah Ne Bakhsha Hai Bara Aap Ko Rutba
Hoti Hai Ussay Aap Ki Soorat Se Mohhabat Ho Jis Ne Kabi Aik Nazar Aap Ko Dekha
Aankhain Hain Ke Heeray Ki Chamakti Huwi Kaniyan Ser Aap Ka Allah Ne Kalgi Se Sajaya
Ye Husn, Ye Poshak, Ye Khubi, Ye Safai Phir Iss Pe Qayamat Hai Ye Urte Huay Gana
Makhi Ne Suni Jab Ye Khushamad To Pasiji Boli Ke Nahin Aap Se Mujh Ko Koi Khatka
Inkar Ki Aadat Ko Samajhti Hun Bura Mein Sach Ye Hai Ke Dil Torna Acha Nahin Hota
Ye Baat Kahi Aur Uri Apni Jagha Se Paas Ayi To Makre Ne Uchal Ker Ussay Pakra
Bhooka Tha Kai Roz Se, Ab Hath Jo Ayi Aaram Se Ghar Baith Ke Makhi Ko Uraya
Maan Ka Khawab (Makhooz – Bachon Ke Liye)
Mein Soyi Jo Ek Shab To Dekha Ye Khawab Barha Aur Jis Se Mera Iztarab
Ye Dekha Ke Mein Ja Rahi Hun Kahin Andhera Hai Aur Rah Milti Nahin
Larazta Tha Der Se Mera Baal Baal Qadam Ka Tha Dehshat Se Uthna Mahal
Jo Kuch Hosla Pa Ke Aagay Berhi To Dekha Qitar Aik Larkon Ki Thi
Zumurad Si Poshak Pehne Huay Diye Sub Ke Hathon Mein Jalte Huay
Woh Chup Chap Thay Agay Peche Rawan Khuda Jane Jana Tha Un Ko Kahan
Iss Soch Mein Thi Ke Mera Pisar Mujhe Uss Jamat Mein Aya Nazar
Woh Peche Tha Aur Taez Chalta Na Tha Diya Uss Ke Hathon Mein Jalta Na Tha
Kaha Mein Ne Pehchan Ker, Meri Jaan! Mujhe Chor Ker Aa Gye Tum Kahan?
Judai Mein Rehti Hun Main Be-Qarar Paroti Hun Her Rouz Ashkon Ke Haar
Na Perwa Humari Zara Tum Ne Ki Gye Chor, Achi Wafa Tum Ne Ki!
Jo Bache Ne Dekha Mera Peach O Taab Diya Uss Ne Munh Phair Ker Yun Jawab
Rulati Hai Tujh Ko Juddai Meri Nahin Uss Mein Kuch Bhi Bhalai Meri
Ye Keh Ker Vo Kuch Dair Tak Chup Raha Diya Phir Dikha Ker Ye Kehne Laga
Samajhti Hai Tu Ho Gaya Kya Issay? Tere Aanasuon Ne Bhujaya Issay!
Asrar-e-Paida
Uss Qoum Ko Shamsheer Ki Hajat Nahin Rehti Ho Jis Ke Jawanon Ki Khudi Soorat-e-Foulad
Na-Cheez Jahan-e-Meh-o-Parveen Tere Agay Woh Alam-e-Majboor Hai, Tu Alam-e-Azad
Moujon Ki Tapish Kya Hai, Faqt Zauq-e-Talab Hai Pinhan Jo Sadaf Mein Hai, Woh Doulat Hai Khudadad
Shaheen Kabhi Parwaz Se Thak Kar Nahin Girta Pur Dam Hai Agar Tu To Nahin Khatra-e-Uftad
Aik Pahar Aur Gulehri (Makhooz Az Emerson) – Bachon Ke Liye
Koi Pahar Ye Kehta Tha Ek Gulehri Se Tujhe Ho Sharam To Pani Mein Ja Ke Doob Maray
Zara Si Cheez Hai, Iss Pe Garoor, Kya Kehna Ye Aqal Aur Ye Samajh, Ye Shaur, Kya Kehna!
Khuda Ki Shan Hai Na-Cheez, Cheez Ban Baithen Jo Be-Shaur Hon, Yun Ba-Tameez Ban Baithen
Teri Bisat Hai Kya Meri Shan Ke Aagay Zameen Hai Passt Meri Aan Baan Ke Aagay
Jo Baat Mujh Mein Hai, Tujh Ko Vo Naseeb Kahan Bhala Pahar Kahan, Janwar Gareeb Kahan!
Kaha Ye Sun Ke Gulehri Ne, Munh Sambhal Zara Ye Kachi Baatain Hain Dil Se Inhain Nikal Zara
Jo Mein Bari Nahin Teri Tarah To Kya Parwa Nahin Hai Tu Bhi To Aakhir Meri Tarah Chotta
Her Aik Cheez Se Paida Khuda Ki Qudrat Hai Koi Bara, Koi Chotta, Ye Uss Ki Hikmat Hai
Bara Jahan Mein Tujh Ko Bana Diya Uss Ne Mujhe Darakht Pe Charhna Sikha Diya Uss Ne
Qadam Uthane Ki Takat Nahin Zara Tujh Mein Niri Barai Hai, Khubi Hai Aur Kya Tujh Mein
Jo Tu Bara Hai To Mujh Sa Hunar Dikha Mujh Ko Ye Chaliya Hi Zara Tor Ker Dikha Mujh Ko
Nahin Hai Cheez Nakami Koi Zamane Mein Koi Bura Nahin Qudrat Ke Karkhane Mein
Read More: Allama Iqbal Poetry in Urdu with English Translation
Top Urdu Poetry
1 thought on “10 Best Allama Iqbal Poems in Urdu For Kids and Students”
- Pingback: Important Questions About Sir Allama Muhammad Iqbal – Allama Iqbal
Leave a Comment Cancel reply
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
IMAGES
VIDEO